جمعرات 13 مارچ 2025 - 18:28
انسان کے لیے فقر و تنگدستی فضیلت نہیں، مولانا سید رضا حیدر زیدی

حوزہ/حجت الاسلام سید رضا حیدر زیدی نے اپنے سلسلہ وار دروس میں نہج البلاغہ کی روشنی میں کہا کہ انسان کے لیے فقر و تنگدستی فضیلت نہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ماہ مبارک رمضان میں امیر المؤمنین امام علی علیہ السلام کے اقوال سے آشنائی کے لیے لئے حوزہ علمیہ حضرت غفرانمآب رحمۃ اللہ علیہ لکھنؤ کے زیرِ اہتمام "درس نہج البلاغہ" کا سلسلہ جاری ہے، جس میں حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا سید رضا حیدر زیدی صاحب قبلہ پرنسپل حوزہ علمیہ حضرت غفرانمآب "نہج البلاغہ" کے تیسرے اور آخری حصہ "کلمات قصار" کا درس دے رہے ہیں۔

واضح رہے یہ درس "بارہ بنکی عزاداری" یوٹیوب چینل سے ہندوستانی وقت کے مطابق 9 بجے رات نشر ہو رہا ہے۔

مولانا سید رضا حیدر زیدی نے 11 رمضان المبارک کو نہج البلاغہ کے باب کلمات قصار کی تیسری حدیث کے تیسرے فقرہ کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ اگر انسان فقیر ہو، تنگدست ہو تو چاہے جتنا بھی عقلمند کیوں نہ ہو دنیا اسے بے وقوف سمجھتی ہے، کیونکہ اسے اپنی بات پیش کرنے کا موقع ہی نہیں ملتا۔

مولانا سید رضا حیدر زیدی نے فقر کے معنی کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ جو انسان اپنی زندگی کی بنیادی ضرورتیں پوری نہیں کر سکتا وہ دین کی نظر میں فقیر ہے اور اسلام فقر و فاقہ اور تنگ دستی کو پسند نہیں کرتا ہے۔

مولانا سید رضا حیدر زیدی نے امیر المؤمنین علیہ السلام کی حدیث "آگاہ ہو جاؤ! بے شک فاقہ بلا میں سے ہے، فاقہ سے شدید بدن کی بیماری ہے، بدن کی بیماری سے شدید دل کی بیماری ہے۔ آگاہ ہو جاؤ! دل کا تقویٰ بدن کی صحت ہے۔" کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ جسم کی بیماری فقیری سے بڑی مصیبت ہے، کیونکہ انسان کے پاس چیزیں ہوتی ہیں، لیکن وہ استعمال نہیں کر سکتا، نہ کھا سکتا ہے نہ پی سکتا ہے، کسی کو میٹھا منع ہے تو کسی کو نمک تو کسی کو اور کوئی کھانا یا پانی منع ہے۔

مولانا سید رضا حیدر زیدی نے مزید کہا کہ بدن کی بیماری سے شدید دل کی بیماری ہے، کیونکہ بدن کی بیماری کا علاج ڈاکٹر کر سکتا ہے، لیکن دل کی بیماری نفاق کا علاج ڈاکٹر نہیں کر سکتا۔ جیسا کہ روایت میں ہے کہ "آگاہ ہو جاؤ! مال کا فراوان ہونا اللہ کی نعمت ہے اور فراوان مال سے بہتر بدن کی صحت ہے اور بدن کی صحت سے بہتر اور افضل دل کا تقویٰ ہے۔"

مولانا سید رضا حیدر زیدی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حدیث " عنقریب فقر و تنگدستی انسان کو کافر بنا دیتی ہے۔" کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ فقر و تنگدستی فضیلت نہیں ہے، ممکن ہے کہ فقر و تنگدستی کے سبب انسان بے دین ہو جائے، ایسا مشاہدہ میں آیا ہے کہ جب انسان کی ضرورت پوری نہیں ہوتی تو وہ بے دین ہو جاتا ہے، یہاں تک کہ دین کا سودا کر لیتا ہے؛ جس سے واضح ہوتا ہے کہ فقر و تنگدستی قابلِ مدح نہیں ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha